Jaun Elia || Naya ek Rishta Paida Kyon Karen Hum



نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم‪-‬بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
‬خموشی سے ادا ہو رسم دوری‪-‬کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
‬یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیں‪-‬وفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم‪
وفا اخلاص قربانی محبت‪-‬اب ان لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم
‬ہماری ہی تمنا کیوں کرو تم‪-‬تمہاری ہی تمنا کیوں کریں ہم‪
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نے‪-‬تو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
‬نہیں دنیا کو جب پروا ہماری‪-‬تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم
‬یہ بستی ہے مسلمانوں کی بستی‪-‬یہاں کار مسیحا کیوں کریں ہم

Poetry of: Jaun Elia




0 Comments